Documentos de Académico
Documentos de Profesional
Documentos de Cultura
ن مجید کی تلوت
بغیر وضو قرآ ِ
ن مجید کی تلوت کر سکت ے ہیں یا ن ہیں ؟ سوال :وضو ک ے بغیر قرآ ِ
جبکہ ایک حدیث میں آتا ہے )ل یمس القرآن ال طاھرا( ”قرآن کو طاہر کے
سوا کوئی نہ چھوئے “ قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں؟
ن مجید کی تلوت کر سکتا ہے کیونکہ کوئی ایسی صریح جواب :بے وضو قرآ ِ
اور صحیح حدیث موجود نہیں ہے جس میں بے وضو آدمی کو قرآن مجید کی
تلوت سے روکا گیا ہو اور قرآن مجید کی تلوت کا حکم خود قرآن مجید میں
ن مجید سے میسر ہو ،پڑھو“۔
ہے۔ اللہ تعال ٰی فرماتا ہے” :جو قرآ ِ
صحیح بخاری شریف میں ہی ایک حدیث ہےجسے ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان
کرتے ہیں۔ اس حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سوئے
ہوئے تھے ،جب ُاٹھے تو اپنی آنکھوں کو ہاتھ سے صاف کیا اور پھر سورۃ آل
عمران کی آخری دس آیات کی تلوت کی۔ پھر لٹکائے ہو مشکیزہ کی طرف
بڑھے اور وضو کیا اور نماز شروع کر دی''۔ )صحیح بخاری مع الفتح /١۱
(٣٤٣۳۴۳،۳۴۴٣٤٤۔
اس حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
تلوت کی اور وضو بعد میں کیا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر باب
قائم کیا ہے :بے وضو ہونے کے بعد قرآن مجید کی تلوت کرنا۔
یہ بات تو مسلم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بے وضو بھی ہوتے
تھے اور مسلم شریف کی صحیح حدیث میں ہے کہ “نبی کریم صلی اللہ علیہ و
آلہ وسلم ہر وقت اللہ تعا ٰلی کا ذکر کیا کرتے تھے“۔
اور اللہ کے ذکر میں قرآن مجید بھی داخل ہے۔ ان دلئل سے معلوم ہوتا ہے کہ
قرآن مجید کی تلوت کیلئے با وضو ہونا لزمی نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی
نہ سمجھ لیا جائے کہ آدمی اپنی عادت ہی بنا لے کہ میں نے تلوت ہی بے وضو
ہونے کی حالت میں کرنی ہے۔ بہتر یہی ہے کہ با وضو ہو کر کرے۔
http://www.difaehadees.com/Masail/2/4.htm
بچپن میں ہمیں ایک بات کی نصیحت کی جاتی تھی کہ قرآن مجید کو بغیر
وضو ہاتھ نہ لگانا اس سے بہت گناہ ہوتا ہے مگر جب میں نے قدرے بڑے ہوکر
اس بات کی تحقیق کی کہ کیا واقعی بغیر وضو قرآن مجید کو ہاتھ لگانا منع
ہے تو میں حیران رہ گیا کہ ایسا حکم قرآن و صحیح حدیث میں کہیں بھی نہیں
ہے::یہ بھی ممکن ہے کہ مجھے ایسا حکم نہ مل ہو اگر کسی بھائی کے علم میں
ہوتو وہ راہنمائی فرمائے ..جزاک اللہ::آج میں آپ کے سامنے اس بات کی
تحقیق پیش کرونگا کہ کیا قرآن مجید کو بے وضو ہاتھ لگانا منع ہے کہ نہیں؟؟؟
اب اس آیت کے کئی مطالب سامنے آئے ہیں ان میں یہ بھی ہے کہ کوئی انسان
اس کتاب کو ہاتھ نہ لگائے مگر جو پاک ہو ،اب دیکھنا یہ ہے کہ بغیر وضو انسان
کیا پلید ،ناپاک ہوجاتا ہے؟ اگر تو ایسا ہی ہے پھر تو وضو لزمی ہوا اور اگر
ایسا نہیں ہے تو وضو کی شرط لگانا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ یہ دین میں اضافہ کے
ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے مسائل کو جنم دیتا ہے مثل ً دیکھنے میں اکثر یہ آیا
ہے کہ لوگ اکثر اس وجہ سے قرآن کی تلوت کرنے سے ُرک جاتے ہیں کہ ہم بے
وضو ہیں اور اس طرح وہ قرآن سے دور ہوتے جا رہے ہیں بلکہ قرآن سے دور
ہوچکے ہیں ،میرے ساتھ خود کئی دفعہ ایسا ہوا کہ ہم کسی مسئلے پر بات
چیت کر رہے ہوتے تو قرآن مجید کے حوالے کے لیے قرآن کی ضرورت پیش
آئی اور ہم صرف اسی وجہ سے قرآن کو ہاتھ میں نہیں پکر رہے تھے کہ ہمارا
وضو نہیں تھا اور وہ موقعہ محل بھی ایسا تھا کہ فورا ً وضو بھی نہیں کیا
جاسکتا تھا ،اب اس مسئلے میں دین میں اضافہ کس مقصد کے لیے کیا گیا تھا
اس کا مجھے علم نہیں مگر اس کی وجہ سے لوگ قرآن سے ضرور دور ہو
چکے ہیں ،وضو بعض لوگوں پر اتنا مشکل ہوتا ہے کہ وہ خود کہتے ہیں کہ ہم
نماز نہیں پڑھتے کہ وضو کرنا پڑتا ہے ۔ اصل میں ناپاک وہ انسان ہوتا ہے جو
مرد یا عورت جنبی ہو یا عورت حیض و نفاس سے ہو .بے وضو کو بھی ناپاک
سمجھنا کسی بھی طور ٹھیک نہیں ہے۔
پھر یہ کہ سورہ واقعہ مکی ہے جبکہ وضو کا حکم مدینہ میں آیا تھا ۔ لہٰذا اس
آیت کو وضو کے ساتھ شرط نہیں کیا جا سکتا تاہم ہمیں صحیح احادیث کی
کتاب میں سے بھی کوئی ایسی حدیث نہیں ملتی جس میں بغیر وضو قران
پڑھنے کی ممانعت ہو۔
اب ایک عمر رضی اللہ عنہ کا اثر پیش کرتا ہوں۔
ْ ب َ خ ّ ن ال ْ َ ع َن محمد بن سيري َ
نن القُْرآ َ قَرُئو َ م يَ ْ ن ِفي قَوْم ٍ وَهُ ْ کا َ طا ِ مَر ب ْ َ ن عُ َنأ ّ ْ ُ َ ّ ِ ْ ِ ِ ِ َ
قرأ ُ َ ْ َ َ ن فَ َ ْ ُ
ن أت َ ْ َ مؤ ْ ِ
مِني َ ميَر ال ُ ل َيا أ ِج ٌ ه َر ُلل ُ قا َ قْرآ َ قَرأ ال ُ جعَ وَهُوَ ي َ ْ جت ِهِ ث ُ ّ
م َر َ حا َ ب لِ َفَذ َهَ َ
َ َ
ة
م ُسي ْل ِ َ
م َ ذا أ ُن أفَْتاکَ ب ِهَ َ م ْمُر َ ه عُ َ ل لَ ُ قا َئ فَ َ ضو ٍت ع ََلی وُ ُ س َ ن وَل َ ْ ال ْ ُ
قْرآ َ
محمد بن سيرین سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ لوگوں میں
بیٹھے اور لوگ قرآن پڑھ رہے تھے پس گئے حاجت کو اور پھر آکر قرآن پڑھنے
لگے ایک شخص نے کہا آپ کلم اللہ پڑھتے ہیں بغیر وضوکے حضرت عمر رضی
اللہ عنہ نے کہا تجھ سے کس نے کہا کہ یہ منع ہے کیا مسیلمہ نے کہا؟
موطاامام مالک:جلد نمبر :1باب:کل م اللہ بے وضو پڑھنے کی اجازت
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے فرمانے کا مطلب یہ ہوا کہ ایسا حکم تو قرآن و
حدیث میں کہیں نہیں ہے کہیں مسیلمہ کذاب نے تو ایسا حکم نہیں دے دیا؟؟
اور آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں کہ یہ مسیلمہ کذاب وہی شخص ہے جس نے نبی
کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد نبوت کا جھوٹا دعو ٰی کیا تھا۔